Thursday, February 19, 2009

محمد حمید شاہد

پیارے میمن
آداب


بھئی بھولا کون کافر ہے ۔ بس یوں ہے کہ ہفتہ بھر بلند فشار خون نے جان دھکدھکی میں اٹکائی ہوئی تھی۔ سو تمہاری دونوں دستکوں کا جواب لکھ نہ پایا ۔ معذرت قبول کرو ۔ یوسا کے خطوط اب میں پڑھنے کے لیے پھر سے خود کو تیار کر رہاہوں تاہم عین القضات ہمدانی کی فکر والا مضمون میں پڑھ چکا ہوں ۔ اچھا لگا جلد ہی اس پر بات ہوگی۔ تم ترکی جارہے ہو اور تم سے رابطہ نہ ہوگا شاید اسی خبر نے بھی مجھے کچھ لکھنے سے روک رکھا ہے ۔ میں ہوں کہانی کا آدمی ‘ اور مجھ میں خرابی یہ ہے کہ جب تک سننے والا ہنکارا بھرکر اپنے چوکس ہونے کا احساس نہ دلائے‘ قصے کو آگے نہیں بڑھا پاتا۔ خیر تم نے اپنے متوجہ ہونے کا یقین دلادیا ہے ۔ شکریہ نقاط والے سے وعدہ کیا تھا کہ اسے تمہارا کوئی مضمون دوں گا اس کا شمارہ تیار تھا ۔ گھر آدھمکا اور ہماری مکتوباتی مکالمہ لے اڑا ‘حالاں کہ وہ میں ادبیات والوں کو دے چکا تھا ۔ لو اب یوں کرو کہ کچھ ادبیات کے لیے بھیج دو۔ میں نے اکادمی والوں کو صورت حال بتادی ہے ۔ بہ قول مدیر ادبیات کے اس پرچے کو چھپنے میں دو ماہ لگ سکتے ہیں لہذا تمہارے پاس اس کے لیے خوب وقت ہے


دعاوں میں یاد رکھو


تمہارا


محمد حمید شاہداسلام آباد


:۷ جون ۸۰۰۲
///

No comments:

Post a Comment